کابل: افغانستان کے حالات کے بارے میں منعقد ہونے والے کانفرنسوں میں ہماری موجودگی کو نظر انداز نہیں کرنا چاہیے ۔ امارت اسلامیہ افغانستان

کابل: افغانستان کے حالات کے بارے میں منعقد ہونے والے کانفرنسوں میں ہماری موجودگی کو نظر انداز نہیں کرنا چاہیے ۔ امارت اسلامیہ افغانستان ۔ امارت اسلامیہ کسی بھی بین الاقوامی کانفرنس کا خیرمقدم کرتی ہے جو افغانستان کے حالات کو بہتر بنانے کے لیے کارآمد ہو، لیکن ایسی کانفرنسوں میں امارت اسلامیہ کے نمائندوں […]

کابل: افغانستان کے حالات کے بارے میں منعقد ہونے والے کانفرنسوں میں ہماری موجودگی کو نظر انداز نہیں کرنا چاہیے ۔ امارت اسلامیہ افغانستان ۔

امارت اسلامیہ کسی بھی بین الاقوامی کانفرنس کا خیرمقدم کرتی ہے جو افغانستان کے حالات کو بہتر بنانے کے لیے کارآمد ہو، لیکن ایسی کانفرنسوں میں امارت اسلامیہ کے نمائندوں کی موجودگی کو نظر انداز نہیں کیا جانا چاہیے۔

باختر نیوز کے نامہ نگار کے مطابق: افغانستان میں اقوام متحدہ کے مشن کے کردار کے بارے میں ناروے میں ایک کانفرنس منعقد ہونے والی ہے اور اس کانفرنس میں افغانستان کی سیاسی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا جائے گا۔

کہا جاتا ہے کہ اس کانفرنس کے شرکاء افغانستان کی سیاسی صورتحال کے بارے میں غیر رسمی اور تنقیدی گفتگو کریں گے اس کے علاوہ سلامتی کونسل مستقبل میں اس ملک میں اقوام متحدہ کی حمایت کیسے کر سکتی ہے اس پر گفتگو ہوگی۔

اگرچہ افغانستان کی سیاسی اور اقتصادی صورت حال کو بہتر بنانے کے لیے اس طرح کے کانفرنسوں کا انعقاد خوش آئند ہے لیکن اقوام متحدہ میں ناروے کے نمائندے نے جو کہا ہے وہ باعث تشویش ہے، یہ کانفرنس بند دروازوں کے پیچھے ہوں گی جس میں امارت اسلامیہ موجود نہیں ہوگی۔
اس کانفرنس کے ایجنڈے سے واضح ہے کہ افغانستان کی سیاسی صورتحال پر غیر رسمی اور تنقیدی گفتگو کی جائے گی ۔