کابل

گذشتہ ایک سال میں “جرگوں” اور ملاقاتوں کے ذریعے 130 بڑے اور 300 چھوٹے تنازعات حل کیے گئے ہیں۔وزارت قبائلی و سرحدی امور

گذشتہ ایک سال میں "جرگوں" اور ملاقاتوں کے ذریعے 130 بڑے اور 300 چھوٹے تنازعات حل کیے گئے ہیں۔وزارت قبائلی و سرحدی امور

سالانہ کارکردگی رپورٹ

کابل : الامارہ اردو
وزارت قبائلی و سرحدی امور کے حکام نے میڈیا سینٹر میں حکومت کے احتساب پروگرام کے تحت پریس کانفرنس کے دوران وزارت کی ایک سالہ سرگرمیوں اور کامیابیوں کے بارے میں تفصیلی معلومات دیں۔

وزارت سرحدی امور کے حکام نے پریس کانفرنس کے دوران کہا: “گذشتہ سال ملک میں قبائل کے درمیان اتحاد اور ہم آہنگی کے لیے 34 جرگوں کا قیام عمل میں آیا جس میں ہزاروں کی تعداد میں قبائلی رہنماؤں، علمائے کرام اور دانشوروں نے شرکت کی۔ اسی طرح جرگوں اور ملاقاتوں کے ذریعے 130 بڑے اور 300 چھوٹے تنازعات حل کیے گئے۔ مذکورہ کے حکام کے مطابق نورستان، سمنگان، پنجشیر، قندھار، کاپیسا اور دائی کنڈی صوبوں کی پروفائلز ترتیب دی گئی اور متعلقہ اضلاع کے 36 نقشے تیار کیے گئے ہیں۔
اس کے علاوہ ملک کی علاقائی سالمیت، سرحدی سلامتی اور سرحدی خلاف ورزیوں کی تحقیقات اور پتہ لگانے کے لیے ڈیورنڈ لائن سمیت پڑوسی ممالک کے ساتھ تمام سرحدوں کی چھان بین اور تحقیقات کی گئیں۔ مذکورہ وزارت کے حکام نے پریس کانفرنس کے دوران مزید کہا کہ گذشتہ ایک سال میں 1039 نئے طلبا وزارت کے تعلیمی مراکز کی طرف راغب ہوئے ہیں اور 664 طلباء نے ہائی اسکول تک کی تعلیم مکمل کی ہے۔ صوبہ بغلان میں خانہ بدوش رہائشوں میں ہیلتھ کلینک میں ادویات کے 56 ڈبوں کی ترسیل، عالمی ادارہ صحت کی جانب سے 20 مراکز صحت کا افتتاح، ڈچ کمیٹی کے تعاون سے آٹھ صوبوں میں جانوروں کو ویکسین کی تقسیم، 8 لاکھ 70 ہزار ڈوز ویکسین کی فراہمی، 1,000 خاندانوں میں جانوروں کےلیے چارے کی تقسیم، ویٹرنری اور صحت کے شعبوں میں خانہ بدوش شہریوں کے لیے تعلیمی ورکشاپس کا انعقاد وزارت سرحدی امور کی سرگرمیوں میں شامل ہے۔
اطلاعات اور عوامی آگاہی کے شعبے میں جرگہ کی 8000 کاپیاں اور ہم وطن میگزین کی 6000 کاپیاں چھاپ کر عوام میں مفت تقسیم کی گئی ہیں۔ اس کے علاوہ ملازمین کی استعداد کار بڑھانے کے لیے 23 منصوبہ بند اور 5 غیر منصوبہ بند پروگرام شروع کیے گئے ہیں۔