کابل

گزشتہ سال 245 ٹن سے زائد غیر معیاری ادویات اور مضر صحت اشیاء تلف کی گئیں۔ فوڈ اتھارٹی

گزشتہ سال 245 ٹن سے زائد غیر معیاری ادویات اور مضر صحت اشیاء تلف کی گئیں۔ فوڈ اتھارٹی

 

سالانہ کارکردگی رپورٹ

کابل (الامارہ اردو )
افغانستان کی نیشنل فوڈ اینڈ ڈرگ اتھارٹی کے حکام نے میڈیا سنٹر میں حکومتی احتساب پروگرام کے تحت اپنے ادارے کی یک سالہ کارکردگی اور کامیابیوں کے بارے میں قو کے سامنے رپورٹ پیش کر دی۔
نیشنل فوڈ اینڈ ڈرگ اتھارٹی کے ڈائریکٹر ڈاکٹر عبدالباری عمر نے انسانی زندگی میں خوراک اور ادویات کی اہمیت کے بارے میں بات کرتے ہوئے کہا کہ انسانی زندگی آکسیجن کے بعد خوراک اور ادویات لوگوں کی بنیادی ضروریات ہیں جن پر زیادہ توجہ دی جانی چاہیے۔
ان کے مطابق افغانستان کی نیشنل فوڈ اینڈ ڈرگ اتھارٹی کی تشکیل میں صرف 278 ملازمین تھے لیکن اب ہمارے ملازمین کی تعداد 1400 سے بڑھ گئی ہے جو کہ ایک بڑی کامیابی ہے اور امارت اسلامیہ کے قائدین کے وعدوں کے ایفائے عہد کا مظہر بھی ہے۔
ڈاکٹر عمر نے نیشنل فوڈ اینڈ ڈرگ اتھارٹی کے قوانین، ملک کے کسٹمز میں اپنے نمائندے بھیجنے، الیکٹرانائزیشن، اسٹریٹجک پلان اور اس ادارے سے متعلق دیگر اہم سرگرمیوں کے بارے میں بھی معلومات فراہم کیں اور کہا کہ امارت اسلامیہ کی آمد سے قبل 90 فیصد ادویات اسمگلنگ کے ذریعے اور 10 فیصد قانونی طور پر درآمد ہوتی تھیں لیکن اب ملک میں 70 فیصد ادویات قانونی طور پر درآمد کی جاتی ہیں جبکہ صرف 30 فیصد اسمگل ہوکر آتی ہیں۔
انہوں نے تاجروں سے کہا کہ وہ افغانستان کی نیشنل فوڈ اینڈ ڈرگ اتھارٹی کے تمام قوانین کی پابندی کریں اور غیر قانونی سرگرمیوں سے باز رہیں بصورت دیگر ان کے خلاف قانونی کارروائی کی جائے گی۔
علاوہ ازیں نیشنل فوڈ اینڈ ڈرگ اتھارٹی کے دیگر حکام نے اہم کامیابیوں اور رواں سال کے منصوبوں کے بارے میں معلومات دیتے ہوئے کہا کہ گزشتہ سال ہم نے 65 ارب 25 کروڑ 82 لاکھ 42 ہزار افغانی مالیت کے 21 ہزار 402 اقسام کی ادویات او طبی آلات درآمد کرنے کی اجازت دی۔
19 ہزار 500 اقسام کی درآمدی ادویات اور طبی آلات کو مارکیٹ میں فروخت کی اجازت دی گئی جبکہ 11 ہزار اقسام کی ادویات اور طبی آلات کی قیمتوں میں اضافہ ہوا۔
اسی عرصے میں 2 ہزار 227 طبی سہولیات فراہم کرنے والے اداروں کو کام کرنے کی اجازت دی گئی، محکمہ کوالٹی کنٹرول اینڈ لیبارٹریز کی جانب سے خوراک، ادویات اور پینے کے پانی کے تقریباً 52 ہزار نمونے ٹیسٹ کیے گئے جن سے تقریباً 40 ملین 6 لاکھ 24 ہزار افغانی حکومتی خزانے کے حوالے کیے گئے۔
حکام کے مطابق گزشتہ ایک سال کے دوران نیشنل فوڈ اینڈ ڈرگ اتھارٹی نے کابل کے مختلف اضلاع میں 4,536 فارمیسیز اور کلینکس کا جائزہ لیا جس کے نتیجے میں 771 فارمیسیز کو سیل کیا گیا، 180 فارمیسیوں کو ہدایات جاری کی گئیں اور 126 کو وارننگ دی گئی۔ اس کے علاوہ 151 فارمیسیوں کی شکایات کا ازالہ کیا گیا۔
علاوہ ازیں گزشتہ سال کے دوران ادویات سازی کی سہولیات کی نگرانی کے نتیجے میں تقریباً 5000 اقسام کی زائد المیعاد ، غیر قانونی، مشکوک اور جعلی ادویات برآمد ہوئیں اور تقریباً 300 ٹن غیر معیاری، زائد المیعاد ادویات اور مضر صحت غذائی اشیاء تلف کرلی گئیں۔
ڈرگ اتھارٹی کے حکام نے بتایا کہ ہمارے مستقبل کے منصوبوں میں 1500 درآمدی کمپنیوں، 1800 ہول سیل سٹورز، 7500 فارمیسیوں، 200 فیس بک پیجز اور سائٹس سے غیر قانونی اشتہارات کی روک تھام کے لیے نگرانی، 200 فوڈ مینوفیکچرنگ فیکٹریوں اور 300 درآمدی کمپنیوں کو آپریٹنگ پرمٹ دینا، 20 ہزار اقسام کے پراسیس شدہ فوڈ آئٹمز کی رجسٹریشن، 3 ہزار غذائی اشیاء تیار کرنے والے کارخانوں کی نگرانی اور 10 ہزار اشیائے خوردونوش کے نمونے لینا ہمارے اقدامات میں شامل ہیں۔
یاد رہے کہ اس وقت ملک میں 76 دوا ساز فیکٹریاں ہیں، جن میں سے 56 فعال ہیں، تاہم دیگر کو فعال کرنے کے لیے کام جاری ہے۔
اس کے علاوہ ملک میں ادویات کی تقریباً 600 اقسام تیار کی جاتی ہیں جن میں سے 15 اقسام کی ادویات میں ملک خود کفیل ہوچکا ہے۔