12 ربیع الاول کے حوالے سے وزارت حج واوقاف کا پیغام

  الحمدلله الذی منّ علی المؤمنین « إذ بعث فيهم رسولاً من أنفسهم» أشرفهم نسباً و أکملهم جمالاً وأعظمهم خُلقاً « یتلو علیهم آیاته ویُزَکّیهم ویعلّمُهُم الکتابَ والحکمةّ وإن كانوا من قبل لفي ضلال مبين» اللهم صل وسلّم وبارک علی حبیبنا محمد وعلی آله وصحبه وکلِّ من اهتدی بهدیه إلی یوم الدین … وبعد افغانستان […]

 

الحمدلله الذی منّ علی المؤمنین « إذ بعث فيهم رسولاً من أنفسهم» أشرفهم نسباً و أکملهم جمالاً وأعظمهم خُلقاً « یتلو علیهم آیاته ویُزَکّیهم ویعلّمُهُم الکتابَ والحکمةّ وإن كانوا من قبل لفي ضلال مبين» اللهم صل وسلّم وبارک علی حبیبنا محمد وعلی آله وصحبه وکلِّ من اهتدی بهدیه إلی یوم الدین … وبعد
افغانستان کے غیور و مجاھد عوام اور میرے ہموطنو!
12 ربیع الاول ہمارے دین اسلام کے عظیم پیغمبر حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم کے مبارک میلاد کا دن ہے ، اس عظیم ہستی کا میلاد جو دیار عرب کے غبار سے اٹے تاریک فضاء سورج کی طرح نمودار ہوئے اور دنیائے بشر کو روشنی عطا کی ۔ جہالت کے اندھیروں میں پڑے لوگوں کی زندگیوں کو گمراہی سے نکال کر روشنی،تمدن اور ترقی کی طرف لے آئے ۔
آج اس عظیم ہستی کا یوم میلاد ہے جو ساری انسانیت اور سارے عالم کے لیے باعث رحمت ہیں ۔
{ وَمَا أَرسَلنَاک إلا رَحمَةً لِلعَالَمينَ }
وہ پیغمبر جو شاہد، خوشخبری دینے والا اور ڈرانے والا ہے ۔:{ يَا أَيُّهَا النَّبيُّ إنَّا أَرسَلنَاک شَاهدًا وَمُبَشِّرًا وَنَذِيرًا }
وہ پیغمبر جو دعوت دینے والے اور روشن چراغ ہیں ۔
:{ وَدَاعيًا إِلَى اللَّهِ بإذنِهِ وَسرَاجًا مُنيرًا }.
وہ پیغمبر جو ہر قسم فضیلت ، کرامت ، حسن اور جمال کے مالک ہیں ۔ ایسی ہستی جن کے مبارک سیرت اور قرآنی اخلاق کے بیان سے زبان جبکہ لکھنے سے قلم عاجز ہے۔
وہ پیغمبر جو مؤمنوں کے ساتھ نرمی سے پیش آتے اور ان پر بہت مہربان ہیں ۔
:{ بالمُؤمنينَ رَءُوف رَحِيم }.
وہ پیغمبر جنہیں دن رات اپنے امت کی فکر ہوتی ۔ اللہ کے دربار میں نہایت عاجزی اور انکساری سے اپنی امت کی مغفرت کا دعا فرماتے تھے۔ عامر بن سعد رضی اللہ عنہ کی روایت کو ایک چھوٹی مثال کے طور پر پیش کرتے ہیں ۔ :
(عَن عَامر بن سَعد عَن أَبيهِ قَالَ خَرَجنَا مَعَ رَسُولِ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم من مَكَّةَ نُريدُ المَدينَةَ فَلَمَّا كُنَّا قَرِيبًا مِن عَزوَرَا نَزَلَ ثُمَّ رَفَعَ يَدَيهِ فَدَعَا اللَّهَ سَاعَةً ثُمَّ خَرَّ سَاجِدًا فَمَكَثَ طَويلاً ثُمَّ قَامَ فَرَفَعَ يَدَيهِ فَدَعَا اللَّهَ سَاعَةً ثُمَّ خَرَّ سَاجِدًا فَمَكَثَ طَويلاً ثُمَّ قَامَ فَرَفَعَ يَدَيهِ سَاعَةً ثُمَّ خَرَّ سَاجِدًا ذَكَرَهُ أَحْمَدُ ثَلاَثًا قَالَ « إِنِّى سَأَلتُ رَبِّى وَشَفَعتُ لأمَّتى فَأَعطَانِى ثُلُثَ أُمَّتى فَخَرَرتُ سَاجدًا شُكرًا لرَبِّى ثُمَّ رَفَعتُ رَأسى فَسَأَلتُ رَبّى لأُمَّتى فَأَعطَانِى ثُلُثَ أُمَّتى فَخَرَرتُ سَاجدًا لرَبّى شُكْرًا ثُمَّ رَفَعتُ رَأسى فَسَأَلتُ رَبِّى لأُمَّتى فَأَعطَانى الثُّلُثَ الآخَرَ فَخَرَرتُ سَاجدًا لرَبِّى ». سنن أبى داود.
امارت اسلامیہ افغانستان وزارت حج واوقاف اس مبارک دن کی مناسبت سے دنیائے اسلام اور افغانستان کے عوام کو مبارکباد پیش کرتی ہے ۔ تمام سرکاری و غیر سرکاری اداروں سے گزارش کرتی ہے کہ وہ یہ دن اعلیٰ ترین اعزاز سے قرآن کریم کی تلاوت اور سیرت النبی صلی اللہ علیہ وسلم پر بیانات کے ذریعے منائیں۔ قولی ،فعلی اور عملی سنتوں کو زندہ کرتے ہوئے ایک کامل امتی بننے کا عہد زندہ رکھیں ۔
اسی طرح علماء ،خطباء اور اہل قلم سے گزارش ہے کہ وہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی سیرت بیان کریں لوگوں کو اتحاد ، اتفاق اور یکجہتی کا درس دیں۔ اسی طرح غریبوں ، یتیموں اور بے آسرا لوگوں کی مدد کی ترغیب دیں ۔ غرضیکہ ہر اس عمل سے یہ دن منائیں جس میں اللہ تعالیٰ کی رضا اور حضور صلی اللہ علیہ وسلم روح کو سکون ملتا ہو۔