کابل

2023 میں غیر ملکی کرنسیوں کے مقابلے افغانی کی قدر میں 26 فیصد اضافہ ہوا۔ بینک آف افغانستان

2023 میں غیر ملکی کرنسیوں کے مقابلے افغانی کی قدر میں 26 فیصد اضافہ ہوا۔ بینک آف افغانستان

کابل (خصوصی رپورٹ)

بینک آف افغانستان کے مطابق 2023 میں غیر ملکی کرنسیوں کے مقابلے افغان کرنسی افغانی کی قدر میں 26.4 فیصد اضافہ ہوا ہے۔

افغانستان بینک کے سربراہ ہدایت اللہ بدری نے میڈیا کو بتایا کہ بینک آف افغانستان نے (معقول پالیسیوں) اور (معاشی ماہرین) کی مشاورت سے غیر ملکی کرنسیوں کے مقابلے افغانی کی قدر کو منظم کرنے میں کامیابی حاصل کی۔

ان کے مطابق ہم نے افغانستان کے بینک کو اچھی طرح سے سنبھالا ہے، ہم معقول مانیٹری پالیسیوں کو لاگو کرکے افغانی کی قدر کو محفوظ رکھنے میں کامیاب رہے ہیں۔ اس وقت افغانی کا شمار دنیا کی بہترین مستحکم کرنسیوں میں ہوتا ہے، دیگر کرنسیوں کے مقابلے میں اس کی قدر میں اضافہ ہوا ہے۔

اس بینک کے ترجمان حسیب اللہ نوری نے بھی میڈیا کو بتایا کہ 2023 میں افغانی کی قدر میں گزشتہ سال (2022) کے مقابلے میں 26 فیصد اضافہ ہوا ہے جوکہ اچھی پیشرفت ہے اور کوشش ہے کہ اس شعبے میں مزید ترقی کی جائے۔

امارت اسلامیہ افغانی کی قدر میں اضافے کی وجہ (مناسب اقتصادی انتظام) سمجھتی ہے جب کہ معاشی ماہرین اس پیشرفت کو مثبت اقدامات کا نتیجہ قرار دیتے ہیں اور ان کا خیال ہے کہ افغانی کی قدر میں اضافہ اقتصادی منصوبوں کا آغاز اور درست انتظام کا نتیجہ ہے۔

اس سے قبل افغانستان چیمبر آف کامرس کے سابق سربراہ اذرخش حافظی نے میڈیا کو بتایا تھا کہ افغانی کی قدر میں استحکام ملک میں معیشت کی ترقی، غربت کے خاتمے اور روزگار کے مواقع پیدا کرنے میں مددگار ثابت ہو سکتا ہے۔

معلومات کے مطابق تقریباً چھ سال قبل ڈالر کے مقابلے میں افغانی کی قیمت ایسی ہی حالت میں تھی لیکن اس کے بعد افغانی بتدریج اپنی قدر کھوتا چلا گیا یہاں تک کہ دو سال قبل سابقہ کابل انتظامیہ کے خاتمے کے بعد ڈالر کے مقابلے 120 افغانی تک بلند سطح پر چلا گیا۔

لیکن امارت اسلامیہ کے بروقت اور مثبت اقدامات کی بدولت چند ہی دنوں میں افغانی کی قدر میں استحکام آیا اور ایک ہفتہ بعد ڈالر 91 افغانی میں فروخت ہونے لگا اور پھر آہستہ آہستہ افغانی کی قدر میں اضافہ ہوتا رہا اور اب ایک ڈالر 70 افغانی میں فروخت ہورہا ہے۔

یہ بات بھی قابل ذکر ہے کہ افغانی کی قدر میں ایک ایسے وقت میں اضافہ ہوا ہے جب افغانستان بہت سے معاشی مسائل سے گزر رہا ہے اور بین الاقوامی پابندیوں کا شکار ہے، اس کے اثاثے منجمد ہیں، اگر پابندی ختم کی جائے اور منجمد اثاثے بحال کئے جائیں تو امکان ہے کہ رواں سال 2024 میں افغانی کی قدر میں حیرت آنگیز طور پر اضافہ دیکھنے کو مل سکتا ہے۔