کابل

امیر المؤمنین حفظہ اللہ کی صدارت میں کابینہ کا اجلاس، اہم مسائل پر بحث

امیر المؤمنین حفظہ اللہ کی صدارت میں کابینہ کا اجلاس، اہم مسائل پر بحث

امارت اسلامیہ افغانستان کے وزراء کا ایک اجلاس امیر المؤمنین شیخ القرآن والحدیث مولوی ہبۃ اللہ اخندزادہ حفظہ اللہ کی صدارت میں منعقد ہوا۔
اجلاس کا آغاز قرآن مجید کی تلاوت سے ہوا، جس کے بعد امیر المؤمنین حفظہ اللہ نے وزراء سے ایک جامع خطاب کیا اور کہا کہ تمہاری ذمہ داریاں بہت زیادہ ہیں، اچھی خدمت کرو گے تو دنیا اور آخرت میں کامیاب ہو گے۔
انہوں نے مزید کہا کہ موجودہ اسلامی نظام حکومت افغان مجاہد عوام کی بے مثال قربانیوں کے نتیجے میں وجود میں آیا۔ اس لیے شرعی قانون کا نفاذ اور عوام کی خدمت حکام کا اولین فریضہ ہے۔ ہر وزارت سے افغانستان کے 40 ملین عوام کے حقوق وابستہ ہیں اس لیے اگر کوئی وزیر غفلت سے کام لیتا ہے تو 40 ملین عوام کے حقوق سلب کرتا ہے۔
ہمیں چاہیے کہ اپنے شہریوں کی قدر اور خدمت کریں، کیونکہ یہ لوگ ہمارے ساتھ بہت وفادار رہے ہیں، محتاط رہیں کہ ان کے ساتھ بے وفائی نہ ہو، تمام شہریوں کے ساتھ یکساں سلوک کریں کیونکہ آپ اب ایک ضلع ہیں یا صوبے کے ذمہ دار نہیں بلکہ آپ پورے افغانستان کی ذمہ داری لیے ہوئے ہیں۔
محترم امیر المؤمنین نے کہا کہ ہر دور گزرتا ہے ہمیں اور آپ کو کوشش کرنی چاہیے کہ آنے والی نسلوں کے لیے اچھے اصول، اچھے قوانین اور اچھے اقدار چھوڑیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ طاقت کے بجائے حوصلہ افزائی، ترغیب اور اچھے اخلاق کے ذریعے لوگوں کو دین اور اسلامی اخلاق کی طرف بلانے کی کوشش کریں۔
طاقت کے استعمال سے لوگ مقابلے پر اتر آئیں گے جبکہ ترغیب اور نصیحت سے آپ کے ساتھی بنیں گے۔ امیرالمؤمنین نے وزراء کو ہدایت کی کہ سابقہ جنگجوؤں کے انجام سے سبق سیکھیں، علمی اور جہادی اخلاق کو پس پشت نہ ڈالیں۔ سلف صالحین کی راہ پر چلنے کی کوشش کریں۔ اگر کوئی ذمہ داری آپ کو سونپی جائے تو خوش نہ ہوا کریں اور اگر کوئی ذمہ داری آپ سے لی جاتی ہے تو ناراض نہ ہوا کریں۔

اس کے بعد اقتصادی نائب وزیراعظم ملا عبدالغنی برادر اور وزیر تجارت حاجی نورالدین عزیزی نے ایران اور پاکستان کے اپنے حالیہ دوروں کی رپورٹیں پیش کیں اور ملکی برآمدات، درآمدات کے لیے مختلف راستوں کے انتخاب پر تبادلہ خیال کیا۔
اجلاس میں آنے والے موسم سرما میں خوراک اور ایندھن کی بروقت تیاری اور ترسیل کے سلسلے میں ضروری منصوبہ بندی کی گئی۔
بعد ازاں بینک آف افغانستان کے صدر ملا ہدایت اللہ بدری نے افغان (کرنسی) کی قدر برقرار رکھنے اور اس سے متعلقہ موضوعات کے بارے میں معلومات پیش کی گئیں اور اس سلسلے میں امارت اسلامیہ کی بینک کی تعمیری مالیاتی پالیسی کی مضبوطی سے متعلق تمام پہلوؤں پر روشنی ڈالی گئی اور اس حوالے سے ضروری فیصلے کئے گئے۔
نائب وزیراعظم برائے انتظامی امور مولوی عبدالسلام حنفی کی سربراہی میں قائم کمیشن نے وطن واپس آنے والے مہاجرین کی صورتحال، خدمات اور ان کی جگہ کے تعین کے حوالے سے اپنی رپورٹ پیش کرنے کے ساتھ ساتھ امارت اسلامیہ کی جانب سے کیے گئے اقدامات کی تفصیل پیش کی۔ جس پر امیر المؤمنین حفظہ اللہ نے تمام وزراء کو ہدایت کی کہ مہاجرین کی خدمت کو اپنے تمام کاموں پر فوقیت دیں۔
اس کے بعد ہمسایہ ممالک اور دیگر ممالک کے ساتھ تعلقات کے فروغ اور ملک کی موجودہ صورتحال اور موجودہ سیاسی سرگرمیوں پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔اسی طرح تعمیری پالیسیوں کے نفاذ کے لیے وزیر خارجہ کی سربراہی میں سیاسی کمیشن کے ارکان کو خارجہ امور اور ملکی امور کے لیے ایک لائحہ عمل کی تیاری کا کام سونپا گیا۔
ملک کی نئی نسل کی مختلف (مذہبی اور جدید) شعبوں میں علمی استعداد کار بڑھانے، اساتذہ اور طلباء کے مسائل حل کرنے اور تعلیمی امور میں اچھی خدمات کی فراہمی کے حوالے سے بات چیت کی گئی اور مشاورت کے بعد ضروری فیصلے کیے گئے۔

ذبیح اللہ مجاہد ؛ ترجمان امارت اسلامیہ افغانستان

8/5/1445 ھ

1/9/1402 ہجری شمسی – 2023/11/22 عیسوی۔