جہادی محاذوں کی کامیابی کے مظاہر

شاہد غزنیوال امارت اسلامی کی جانب سے جارحیت کے خلاف شروع کیا گیا عمری آپریشن بہت مفید اور نتائج سے بھر پور جا رہا ہے، جس میں مجاہدین نے دشمن کو فوجی اور سیاسی میدان میں ناکوں چنے چبوائے ہیں۔ شمالی صوبوں میں جہادی کارروائیاں عروج پر پہنچ گئی ہیں، جن سے دشمن حواس باختہ […]

شاہد غزنیوال
امارت اسلامی کی جانب سے جارحیت کے خلاف شروع کیا گیا عمری آپریشن بہت مفید اور نتائج سے بھر پور جا رہا ہے، جس میں مجاہدین نے دشمن کو فوجی اور سیاسی میدان میں ناکوں چنے چبوائے ہیں۔ شمالی صوبوں میں جہادی کارروائیاں عروج پر پہنچ گئی ہیں، جن سے دشمن حواس باختہ ہو چکا ہے۔ دشمن اپنے فوجیوں کا حوصلہ بلند رکھنے کے لیے کئی ناکام ہتھکنڈوں کا مرتکب ہو رہا ہے۔ صوبہ سرِپل میں دوستم کا مظلوم عوام پر وحشیانہ ظلم و سربریت دشمن کی مزید ناکامی کاسبب بنا ہے۔ بطور اعلیٰ حکومتی عہدیدار دوستم عوامی ردِ عمل کو روکنے اور ان کو خاموش کرانے میں مکمل طور پر ناکام رہا ہے۔ شکست خوردہ دشمن نے صوبہ بغلان میں بھی نہتے عوام پر ظلم و ستم کے پہاڑ ڈھانا شروع کیے ہیں۔ گھروں اور باغات کو اندھی بمباری کا نشانہ بنایا جانے لگا ہے، جس سے حکومت کے خلاف عوام کے غیض و غضب میں مزید اضافہ ہوا ہے۔ لوگ دشمن سے انتقام لینے کے لیے امارت اسلامی کے ساتھ رابطوں میں ہیں۔
اس صوبے میں سیکڑوں حکومتی کاسہ لیس اہل کاروں کا محاصرہ اور چشمہ شیر کے علاقے میں جرمن چوٹی کے حکومتی مرکز کا مجاہدین کے ہاتھوں فتح ہونا اسی عوامی ردِعمل کا نتیجہ ہے۔ اسی طرح قندوز اور تخار کی عمومی شاہراہوں پر ہزاروں عام شہریوں میں سے حکومتی اہل کاروں کی پہچان اور گرفتاری وہ عوامل ہیں، جو علاقے میں مجاہدین کی مضبوط انٹیلی جنس کی گواہی دیتے ہیں۔ افغانستان کے دوسرے علاقوں سمیت ہلمند میں مجاہدین کی تازہ فتوحات مجاہدین کی کامیابی اور دشمن کی ناکامی و رُسوائی کی واضح مثالیں ہیں۔ افغانستان کے طول وعرض میں مجاہدین کی عسکری کارروائیوں میں شدت اور فتوحات نے جارحیت پسند کفار اور ان کی معاون کاسہ لیس افغان فوج کو دن میں تارے دکھا دیے ہیں۔ اس سے علاقے کے سیاسی میدان پر بھی گہرے ا ثرات مرتب ہوئے ہیں۔
جارحیت پسند امریکی اور ان کے کٹھ پتلی افغان مزدور ہمیشہ اس کوشش میں رہتے ہیں کہ میڈیا پر جھوٹے پروپیگنڈے سے مجاہدین کی ان کامیاب کارروائیوں کو بالکل بھی کوریج نہ ملے، تاکہ ان کے اہل کاروں کے حوصلے پست نہ ہونے پائیں اور دوسری جانب مجاہدین کی کارروائیو ں سے دنیا کو لا علم رکھا جاسکے۔ وہ مسلسل اسی پروپیگنڈے کی مدد سے امن مذاکرات کے جھوٹے دعوے کر ر ہا ہے۔ عوام کے دشمن کے خلاف اٹھنے والے جذبے کو بھی خاموش کرنے کی کوشش میں ہیں، لیکن مجاہدین اللہ تعالیٰ کی نصرت سے اس بات پر یقین رکھتے ہیں کہ اللہ کی راہ میں مال و جان کی قربانی ضرور رنگ لائے گی۔ ان کی قربانیوں کی بدولت امارت اسلامیہ کی سرزمین جارحیت پسند کفار کے وجود سے پاک ہو کر آزاد ہو جائے گی۔ اور خطے کی جہاد ی فضاؤں میں ایک مرتبہ پھر اسلامی شریعت کی صدا بلند ہوگی۔ ان شاء اللہ۔ وما ذالک علی اللہ بعزیز