کابل

وزیر داخلہ خلیفہ سراج الدین حقانی کی اقوام متحدہ کے خصوصی رابطہ کار برائے افغان امور سے ملاقات

وزیر داخلہ خلیفہ سراج الدین حقانی کی اقوام متحدہ کے خصوصی رابطہ کار برائے افغان امور سے ملاقات

 

کابل: وزیر داخلہ خلیفہ سراج الدین حقانی نے اقوام متحدہ کے خصوصی رابطہ کار فریدون سینرلی سے ملاقات کی۔
ملاقات میں جناب فریدون سینیرلی نے کہا: عالمی برادری افغانستان کے ساتھ اچھے تعلقات چاہتی ہے۔ گزشتہ 40 سال کے بعد سیکیورٹی مضبوط ہوئی ہے، کرپشن اور منشیات کے خلاف جنگ میں پیش رفت ہوئی ہے۔ منشیات کی اسمگلنگ اور دہشت گردی کے خلاف جنگ میں افغانستان اور دنیا کے درمیان ہم آہنگی ہونی چاہیے۔
انہوں نے مزید کہا: افغانستان اپنے قیام کے بعد اقوام متحدہ کا رکن بننے والے اولین ممالک میں سے ایک تھا اور افغانستان کی نشست اقوام متحدہ کی پہلی نشستوں میں سے ایک ہے۔

وزیر داخلہ خلیفہ سراج الدین حقانی نے مہمانوں کو خوش آمدید کہا اور ان کی آمد کو ایک اچھا اقدام قرار دیا۔
خلیفہ صاحب نے دنیا کے ساتھ تعامل کے بارے میں کہا: افغانستان کے ساتھ دنیا کا تعامل گزشتہ 20 سال کے جارحیت کے سائے میں بننے والا تعامل ہے اور ایک طرح سے یہ اس دور کی سیاست کا تسلسل ہے جسے ہم مفید نہیں سمجھتے۔

انہوں نے منشیات کے بارے میں کہا: حکومت نے منشیات کے خاتمے کے لیے ہر ممکن کوشش کی ہے۔
ہم اپنی ذمہ داری پوری کر دی ہے۔ عالمی برادری کو بھی متبادل ذریعہ معاش کے میدان میں اپنی ذمہ داری ادا کرنی چاہیے۔
خلیفہ صاحب نے کہا کہ ملک کی سلامتی کی صورت حال قابل اعتماد ہے اور دشمنوں کی کوششیں ناکام ہو گئی ہیں: داعش کے جنگجو افغانستان میں کھلے عام موجود نہیں ہیں، ہو سکتا ہے کہ ان کے محدود فکری حامی کئی روپوش ہوں لیکن یہ تشویش کا باعث نہیں ہے۔لیکن اس کا بہت زیادہ ذکر کرنا ان کے لیے پروپیگنڈہ کرنے کے مترادف ہے ، اس سے بچنا چاہیے۔
فریدون سینرلی نے کہا: مجھے آپ کی ملاقات سے بہت سی معلومات ملی، جسے میں اپنی رپورٹ میں شامل کروں گا۔ نیز، انہوں نے لڑکیوں کے اسکول اور یونیورسٹی جانے کی امید ظاہر کی۔ آخر میں سینرلی نے مغوی ترک انجینئر کی جلد رہائی پر شکریہ ادا کیا۔