کابل

کابل شہر، جرائم میں کمی آئی ہے: کابل پولیس کرائم برانچ

کابل شہر، جرائم میں کمی آئی ہے: کابل پولیس کرائم برانچ

کابل (بی این اے) کابل پولیس کمانڈ کے شعبہ جرائم کی تفتیش کے سربراہ کا کہنا ہے کابل شہر میں جرائم میں کمی آئی ہے، انہوں نے دارالحکومت کے حالات کو مزید بہتر بنانے کے لیے شہریوں سے تعاون کی درخواست کی۔
باختر نیوز ایجنسی کے مطابق کابل پولیس کمانڈ کے حکام نے آج ایک نیوز کانفرنس میں پولیس کی ایک سالہ کامیابیوں پر گفتگو کی۔
نیوز کانفرنس میں کابل سیکورٹی کمان کے کرائم برانچ کے سربراہ مفتی عبدالصمد حنفی نے کابل میں سیکورٹی کی صورتحال کو تسلی بخش قرار دیا اور مزید کہا پولیس کی کوششوں سے کابل میں جرائم میں نمایاں کمی آئی ہے۔
انہوں نے کہا کہ امارت اسلامیہ کے قیام سے قبل ایک سیکیورٹی زون میں ذاتی گاڑی کی چوری کے اوسطاً 15 واقعات ریکارڈ کیے گئے تھے، جب کہ گزشتہ ایک سال میں ایک ہفتے میں اوسطاً ایک بھی چوری کا واقعہ ریکارڈ نہیں کیا گیا۔ جس سے کابل شہر میں جرائم کی سطح میں کمی ظاہر ہوتی ہے۔
انہوں نے کہا سیکیورٹی اہلکار 24 گھنٹے شہریوں کی خدمت میں ہیں۔ انہوں نے کابل کے شہریوں سے کہا کہ پولیس ہیڈ کوارٹر کے ایمرجنسی نمبر 24 گھنٹے فعال ہیں کسی بھی وقت ضرورت پڑنے پر کال کر سکتے ہیں۔
پولیس کمانڈ کے ترجمان خالد زدران نے پولیس کی تعلیم و تربیت، دعوت و ارشاد، تعمیرنو اور انجینئرنگ، فوجداری جرائم، دہشت گردی اور منشیات کی روک تھام کے شعبوں میں کامیابیوں کے بارے میں معلومات فراہم کرتے ہوئے کہا گزشتہ ایک سال میں قتل کے 156 واقعات کابل اور کابل کے چودہ اضلاع میں ہوئے جن میں ملوث 236 افراد کو گرفتار کیا گیا۔
انہوں نے کہا کہ اس عرصے میں گھروں سے قیمتی سامان مثلاً موبائل فون وغیرہ کی چوری کی 553 وارداتیں ہوئیں اور اس سلسلے میں 901 افراد کو گرفتار کیا گیا۔
خودکشی، غصب، چوری، کار اور موٹرسائیکل کی چوری جیسے دیگر کیسز، منشیات، فراڈ، رشوت خوری، عوامی لڑائی جھگڑے اور دیگر 1920واقعات ہوئے ہیں جن میں ملوث 1806 افراد کو گرفتار کیا گیا ہے۔
زدران نے ہر شعبے میں ایک سال کی کامیابیوں کے بارے میں بھی تفصیلی معلومات فراہم کیں اور شہریوں سے کہا کہ وہ پولیس کے ساتھ تعاون کریں اور ضرورت پڑنے پر کابل پولیس ہیڈ کوارٹر کے نمبروں پر کال کریں۔