افغان مجاہد عوام حق پرست علماء اور مفتیوں کو جانتے ہیں

آج کی بات جب سے امریکیوں نے دوحہ معاہدے کے تحت افغانستان سے اپنی فوجیں واپس بلانے کا اعلان کیا ہے اور عملی طور انخلا شروع کر دیا ہے، انہوں نے اپنے غلاموں اور جاسوسوں کی منت سماجت، چیخ و پکار اور فریاد کی کوئی پروا نہیں کی۔ لہذا اب انہوں نے اپنے آخری حربے […]

آج کی بات

جب سے امریکیوں نے دوحہ معاہدے کے تحت افغانستان سے اپنی فوجیں واپس بلانے کا اعلان کیا ہے اور عملی طور انخلا شروع کر دیا ہے، انہوں نے اپنے غلاموں اور جاسوسوں کی منت سماجت، چیخ و پکار اور فریاد کی کوئی پروا نہیں کی۔
لہذا اب انہوں نے اپنے آخری حربے کے طور پر مسخ شدہ شخصیات کو جو اپنے لئے ملا، عالم کے نام اور لقب کا استعمال کرتے ہیں، یہ ذمہ داری سونپی ہے کہ وہ لوگوں کے ذہنوں میں خلل ڈالنے کے لئے یہ پروپیگنڈہ کریں کہ امریکیوں اور غیر ملکی افواج کی واپسی کا عمل شروع ہوچکا ہے، اب کابل انتظامیہ کے خلاف لڑنے کا کوئی شرعی جواز نہیں ہے۔
ان کرایہ دار اور بکنے والے عناصر کو افغان عوام کے دکھ اور تکلیف کی پروا نہیں ہے، بلکہ وہ اپنے اقتدار، ڈالر اور کرپشن زدہ معاشی منصوبوں کے تحفظ کے بارے میں سوچتے ہیں۔
اگر ایسا نہیں ہے تو جب دو دہائیوں قبل امریکہ اور نیٹو نے حملہ کیا اور بش نے اعلان کیا کہ یہ صلیبی جنگ کا آغاز ہے تو ملک اور اسلام سے غداری کرنے والے یہ عناصر کس دلیل کی بنیاد پر بش کے ساتھ کھڑے ہوئے؟
کیا اس وقت آپ کے سامنے مظلوم عوام، ملک کی آزادی اور قومی اقدار کی کوئی قدر و قیمت نہیں تھی؟
جب امریکہ اور نیٹو سمیت 48 ممالک افغانوں اور ان کے اہل خانہ کو فاسفورس بموں کی آگ میں جلا رہے تھے، اس وقت کابل انتظامیہ کے محکمہ اوقاف اور درباری علماء سو اور مفتی حضرات کہاں تھے؟
اس وقت وہ عوام پر کیوں رحم نہیں کرتے تھے اور نہ ہی ان کے نزدیک ملک کے مفادات اہم تھے؟
آج جب امریکہ اور نیٹو افواج نکل رہی ہیں اور آپ کو تنہا چھوڑیں گی، اگر اللہ نے چاہا تو آپ کو احتساب اور اللہ کی گرفت کا سامنا کرنا پڑے گا، اب آپ کو ملک، مقدسات اور قوم کی یاد آئی۔
آگاہ رہے! قوم اور مجاہد عوام جانتے ہیں کہ کابل کی بدعنوان اور قاتل حکومت کے اسٹیج اور مائیک کے سامنے بولنے والے عناصر کون ہیں؟ غیر ملکی افواج کے انخلا نے انہیں اتنے حواس باختہ کیوں کردیا ہے؟
افغانستان کے عقلمند لوگ سچے اور دین دوست علماء کرام، مشائخ عظام، مفتیان کرام، دانشوروں اور مخلص سیاستدانوں کو اچھی طرح جانتے ہیں اور وہ حق کو باطل سے الگ کرسکتے ہیں۔
امریکہ اور نیٹو کے سیکڑوں نام نہاد مفتیوں نے حق کو چھپانے کی کوشش کی لیکن اس کا کوئی نتیجہ برآمد نہیں ہوا بلکہ ان کے لئے مزید شرمندگی کا باعث بنا۔
ولله العزة ولرسوله وللمؤمنين