میڈیا کو حقائق شائع کرنا چاہئے!

آج کی بات امارت اسلامیہ کے مجاہدین نے ضلع بولدک سمیت ملک بھر میں 200 کے قریب اضلاع پر کنٹرول حاصل کرنے کے بعد وہاں پر امن قائم اور بدنظمی کا خاتمہ کر دیا۔ کابل انتظامیہ عسکری لحاظ سے مجاہدین کے سامنے بے بس اور شکست سے دوچار ہے، اس لئے اس نے مجاہدین کے […]

آج کی بات
امارت اسلامیہ کے مجاہدین نے ضلع بولدک سمیت ملک بھر میں 200 کے قریب اضلاع پر کنٹرول حاصل کرنے کے بعد وہاں پر امن قائم اور بدنظمی کا خاتمہ کر دیا۔
کابل انتظامیہ عسکری لحاظ سے مجاہدین کے سامنے بے بس اور شکست سے دوچار ہے، اس لئے اس نے مجاہدین کے خلاف پروپیگنڈا مہم تیز کر دی ہے اور اس طریقے سے وہ اپنی ناکامی سے عوام کی توجہ ہٹانے کی کوشش کر رہی ہے۔
مثال کے طور پر ان کا کہنا ہے کہ مجاہدین نے مفتوحہ اضلاع میں شہریوں کو ہراساں کیا ہے یا انہیں نقل مکانی پر مجبور کیا ہے۔
افسوس ناک امر یہ ہے کہ کابل انتظامیہ کے حامی کچھ ذرائع ابلاغ اپنے رپورٹرز کو مفتوحہ علاقوں میں بھیجنے اور وہاں پر اصل حقائق کو معلوم کرنے کے بغیر بلا تحقیق دشمن کے پروپیگنڈے کی تائید اور اس کی کرتے ہیں۔
صحافتی قواعد کے مطابق میڈیا کو صرف وہی شائع کرنا چاہئے جو اس نے دیکھا اور اس پر اعتماد کیا ہو۔
اس میں کوئی شک نہیں ہے کہ کچھ ذرائع ابلاغ موجودہ جابرانہ نظام کے ماتحت مجبور ہیں لیکن اتنا بھی نہیں کہ تمام حقائق کو مسخ کیا جائے۔
کچھ ذرائع ابلاغ جو اپنے صحافتی مشن کی آڑ میں دشمن کے لئے پروپیگنڈا مشین کا کردار ادا کرتے ہیں وہ دراصل اپنے پیشے کے ساتھ ظلم کر رہے ہیں۔ کیونکہ میڈیا کے لئے ضروری ہے کہ وہ اصل حقائق کی اشاعت کرے۔
کوئی بھی میڈیا جو کسی فریق کے حق میں نشر و اشاعت کرتا ہے، وہ صحافتی اصولوں کے ساتھ خیانت ہے۔
لہذا میڈیا کو اپنے پیشہ ورانہ مشن کے تحت اصل حقائق کی اشاعت کرنے اور پروپیگنڈا مہم سے گریز کرنے کی ضرورت ہے۔