الخندق آپریشن کا فاتحانہ آغاز

امارت اسلامیہ کی جانب سے اس سال الخندق آپریشن کے آغاز سے صرف گیارہ روز گزررہے ہیں، مگر ملک کے طول وعرض میں ان قلیل دنوں کے دوران جہادی حملوں،فتوحات اور کامیابیوں کا کامیاب سلسلہ شروع ہوچکا ہے، جو اندازے اور ماضی کے مقابلے میں بے مثال تھی۔ رواں سال کے شعبان المعظم کی آٹھویں […]

امارت اسلامیہ کی جانب سے اس سال الخندق آپریشن کے آغاز سے صرف گیارہ روز گزررہے ہیں، مگر ملک کے طول وعرض میں ان قلیل دنوں کے دوران جہادی حملوں،فتوحات اور کامیابیوں کا کامیاب سلسلہ شروع ہوچکا ہے، جو اندازے اور ماضی کے مقابلے میں بے مثال تھی۔

رواں سال کے شعبان المعظم کی آٹھویں تاریخ کو الخندق آپریشن کا اعلان اور آغاز ہوا۔ پہلے روز مجاہدین نے دشمن کے مختلف اہداف پر 132 حملے سرانجام دیے۔ اس کے بعد مجاہدین نے فدائی حملوں، کمین گاہوں، ہدفی حملوں اور دھماکوں سے دشمن کو بھاری نقصان پہنچایا۔ گذشتہ چند دنوں کے دوران مجاہدین نے صوبہ قندوز ضلع قلعہ ذال کے مرکزی بازار پر قبضہ جمانے کے ساتھ صوبہ بدخشان میں ایک ہی  وقت میں چار اضلاع میں وسیع کاروائیوں کا آغاز کیا ، جس کے نتیجے میں وسیع فتوحات کے علاوہ ضلع کوہستان کے مرکز کا مکمل کنٹرول مجاہدین نے سنبھال  لیا اور درجنوں کٹھ پتلی فوجی قتل ہوئے۔

صوبہ زابل کے ضلع دائی چوپان میں بھی مجاہدین نے دشمن کے خلاف وسیع کاروائی کا آغاز کیا اور دو روز قبل دوہری حکومت کے چیف ایگزیٹو عبداللہ عبداللہ نے تسلیم کرلیا کہ دائی چوپان کی لڑائی میں درجنوں فوجی مارے جاچکے ہیں اور وہاں جانے والا فوجی قافلہ شدید محاصرے کی حالت میں ہے اور ممکن کہ نقصانات کی سطح بلند ہوجائے۔ اس سے ہم سرحد صوبہ غزنی میں مجاہدین نے غزنی، پکتیکا شاہراہ کو دشمن کی آمدورفت کے لیے بند کردی اور اس وقت صوبہ پکتیکا میں فوجی رسد کی زمینی راستہ منقطع کردی گئی۔

مذکورہ فتوحات کے علاوہ ہلمند، فراہ، فاریاب، پکتیا، قندہار، بادغیس، لوگر اور دیگر صوبوں میں دشمن پر تابڑتوڑ حملوں کا سلسلہ تاحال شدت سے جاری ہے، یہ تمام میدان جنگ میں ایک بڑی تبدیلی اور الخندق آپریشن  کے کامیاب آغاز کی علامات تصور کی جاتی ہے۔

امارت اسلامیہ میدان جنگ میں مذکورہ کامیابیاں ایسی حالت میں حاصل کررہی ہیں،  کہ مغربی میڈیا اور تحقیقاتی ادارے مسلسل طور پر کٹھ پتلی انتظامیہ کےضعف،کمزوری اور عدم استحکام کے متعلق رپورٹیں شائع کررہی ہیں۔ سیگار نامی امریکی تعاون کے نگران ادارے نے حالیہ تحقیق میں کہا کہ کٹھ پتلی انتظامیہ  کو فوجیوں کی تعداد میں مسلسل کمی کا سامنا ہے۔ ایک روز قبل برطانوی اخبار گارڈین نے  امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی افغان پالیسی کے بارے میں لکھا کہ اب تک اس کی کوئی کامیابی  سامنے نہیں آئی ہے  اور ہر  ہر دن گزرنے سے اس کی ناکامی کی علامتیں ظاہر ہورہی ہیں۔

امارت اسلامیہ جہادی میدان میں اس امیدبخش حالت اور الخندق آپریشن کے کامیاب آغاز کو صرف اور صرف الہی نصرت کا نتیجہ سمجھتی ہے۔ ہمیں یقین ہے کہ ہماری مجاہد ملت کا جہادی داعیہ برحق ہے اور اللہ تعالی حق  کے ہمراہ ہے،  تو اسی وجہ سے روزانہ امیدبخش فتوحات کی خوشخبریاں سن رہے ہیں۔  اللہ تعالی سے دست بدعاء ہیں کہ ہماری جہادی تحریک کو مزید برحق مسیر استقامت نصیب فرمائیں  اور  ہمیں ہمیشہ اپنی نصرت سے نوازیں۔  آمین یارب العالمین