برما میں رواں انسانی المیہ کے بابت امارت اسلامیہ کا اعلامیہ

آخری رپورٹوں سے معلوم ہوتا ہےکہ برما میں روہنگی مسلمانوں پر مقامی معتصب بدھ مت کا بہیمانہ وحشت تاحال جاری ہے۔ خواتین، بوڑھے اور بچے چھریوں، تلواروں، لکڑیوں اور مختلف طریقے سے قتل  اور بعد میں آگ میں جھلس دیے گئے ہیں۔ روہنگی مسلمانوں کی نسل کشی مسلسل طور پر حکومت کے آنکھوں کے نيچے […]

آخری رپورٹوں سے معلوم ہوتا ہےکہ برما میں روہنگی مسلمانوں پر مقامی معتصب بدھ مت کا بہیمانہ وحشت تاحال جاری ہے۔ خواتین، بوڑھے اور بچے چھریوں، تلواروں، لکڑیوں اور مختلف طریقے سے قتل  اور بعد میں آگ میں جھلس دیے گئے ہیں۔ روہنگی مسلمانوں کی نسل کشی مسلسل طور پر حکومت کے آنکھوں کے نيچے جاری ہے۔

جن افراد کو علاقہ بدر کیا گیا ہے اور اپنی جھونپڑوں سے فرار ہوئے ہیں، ان کے خواتین اور بچوں سے بھری کشتیاں  بے سروسامان  ہمسائیہ ممالک کے ساحلوں کا چکر لگا رہے ہیں ، لیکن اتنے انسانی ہمدرد نہیں ہے، جو مظلوم، بیمار اور بھوکے بےگھر انسانوں کو پناہ دے سکے۔

افسوس صد افسوس برما میں رواں مسلسل وحشت کے بارے میں اب تک اقوام متحدہ، اسلامی کانفرنس، انسانی حقوق کے ادارے ،  خواتین اور بچوں کے حقوق کے مدافع  معاشرے کا مناسب ردعمل  سامنے نہیں آیا۔

امارت اسلامیہ افغانستان روہنگی مسلمانوں کیساتھ جاری ظلم اور دہشت کی سخت ترین الفاظ میں مذمت کرتی ہے  اور اقوام متحدہ، اسلامی کانفرنس، خطے کے ممالک، خواتین، بچوں اور باالخصوص انسانی حقوق کے تنظیموں سے چاہتی ہےکہ برما میں جاری انسانی المیہ کے متعلق خاموشی کو توڑ دیں، حکومت برما پر دباؤ ڈالے،  جو جلد از جلد روہنگی مسلمانوں کی نسل کشی کا روک تھام کریں اور مجرموں کو عدالت کے کہٹرے میں لاکھڑے کریں۔

امارت اسلامیہ افغانستان

۱۸/ شعبان المعظم  ۱۴۳۶ھ

۰۵/ جون ۲۰۱۵ ء