“عزم”مقدس جہاد کیساتھ عوامی جان و مال کا تحفظ بھی ہے

غاصب دشمن کا مکار چہرہ روز بروز رسوا ہوتا جارہا ہے،عوام کے خلاف کابل دوہری انتظامیہ کی دشمنی پر مبنی بیانات اور اعمال استعمار کے خفیہ منصوبوں اور مذموم سازشوں سے پردہ اٹھاتا ہے۔ استعمار کیساتھ دفاعی معاہدے کے نام سے ملک فروشی کے معاہدے پر دستخط ، حجاب کی طرح اسلامی اقدار کا توہین، […]

غاصب دشمن کا مکار چہرہ روز بروز رسوا ہوتا جارہا ہے،عوام کے خلاف کابل دوہری انتظامیہ کی دشمنی پر مبنی بیانات اور اعمال استعمار کے خفیہ منصوبوں اور مذموم سازشوں سے پردہ اٹھاتا ہے۔ استعمار کیساتھ دفاعی معاہدے کے نام سے ملک فروشی کے معاہدے پر دستخط ، حجاب کی طرح اسلامی اقدار کا توہین، کابینہ میں سابق مشہورکمیونسٹوں کا تعین، رات کے وقت آپریشن کا دوبارہ آغازاور شدید سردی کے موسم میں وطن عزیز کے متعدد علاقوں میں جنگی آپریشن کا آغاز ،جس نے انسانی ضیاع کیساتھ ساتھ بیشتر گاؤں اور مکانات کو مہندم کیے اور دیگر وحشتوں کا مثال کے طور پر تذکرہ کرسکتے ہیں۔

جب دشمن غبی، ضدی اور معاند ہو، اپنی وعدوں پر وفا نہ کرتا ہو، ہر موسم اور مطقع کے لیے نئے نئے منصوبے اور اسٹریٹیجی بناتا ہو، جب امریکی کٹھ پتلی انتظامیہ ملک سے بیرون امن کے جستجو میں مکارانہ اور دوغلے پن جدوجہد کرتا ہے اور اپنی سرزمین میں ناجائز اور انسانی قتل عام کی جنگ کو آگے بڑھا رہا ہے، جب کٹھ پتلی انتظامیہ کے اہلکار دینی مدارس کو بند کرنے اور عدالتی حکم کے بغیر وحشی طور پر طالبان کی قتل عام کی ارادہ کرتی ہے، ایسے ایک نازک اور حساس مرحلے میں افغان عوام کے پاس جہادی “عزم” کے علاوہ کوئی اور طریقہ نہیں ہے۔

درج بالا دلائل کی بناء پر “عزم” نامی جہادی آپریشن جو امارت اسلامیہ کی جانب سے جمعہ کےروز 05/ رجب المرجب1436ھ کو شروع ہوا، ایک مبرم اور اشد ضرورت ہے، کیونکہ دشمن کا ظلم جو اس آیت کریمہ (أُذِنَ لِلَّذِينَ يُقَاتَلُونَ بِأَنَّهُمْ ظُلِمُوا وَإِنَّ اللَّهَ عَلَى نَصْرِهِمْ لَقَدِيرٌ ۔ الحج۳۹) کے حکم سے جہادی مبرر ہے، نہایت خطرناک درجے تک پہنچا تھا۔

یہی وجہ ہے کہ “عزم” مجاہدین کی رہنمائی کرتی ہے،کہ اللہ تعالی کی نصرت، عوامی تعاون اور اپنے قومی عزم اور ارادے کی طاقت سے ایک بار پھر استعماری افواج کو اپنی مقدس سرزمین سے مار بھگاؤ۔طاغوتی افکار کی ترویج کرنے والوں کی گردنیں اڑاو۔مکر و فساد کے تمام سازشوں کو محوہ کردو اور استعمار کو عبرتناک شکست دو۔

“عزم” استعمار اور ان کے تعاون سے بننے والی دوہری فاسد انتظامیہ کو افغان عوام کا یہ پیغام پہنچاتا ہے کہ “جارحیت، استعمار اور ان کے غلام ہمیں منظور نہیں ہیں، ہمارا عزم مصمم اور پختہ ارادہ ہے ۔ہم اپنے اباواجداد کی طرح ان کے خلاف مقدس جہاد کو جاری رکھیں گے اوراپنے ملک کی آزادی، استقلال اور اسلامی حکومت کے قیام کے لیے ہر قسم کی قربانی اور فداکاری کے لیے تیار ہیں”۔

“عزم” مجاہدین کو توصیہ کرتی ہے کہ قومی مفادات اور عامہ مصالح کی تضمین کنندہ تاسیسات پر فوری توجہ دیں۔ دینی، تعلیمی اور صحت کے مراکز اور دیگر عام المنفعہ عمارتوں اور منصوبوں کی حفاظت کریں۔

“عزم” عوام سے گزارش کرتی ہے کہ عزم جہادی آپریشن کی کامیابی کے لیے اپنی تعاون کو جاری رکھو اور بےگناہ شہریوں کے نقصانات کے سدباب میں مجاہدین کیساتھ تعاون کرو اور جہادی آپریشن کے امکانی میدانوں سے اپنے آپ اور خاندان کے معزز افراد کو دور رکھو۔

“عزم” دعوت و ارشاد کا پیغام اور اسلامی بھائی چارے کے دعوت نامے کو بھی ساتھ لارہا ہے، تمام فوجی اور سویلین کو حکام بتاتا ہے کہ استعمار کے خلاف مجاہدین سے اکٹھے ہوجاؤ اور اپنے اسلامی اور ملی فریضے کو سرانجام دو۔

“عزم” امارت اسلامیہ کے اس عزم اور ارادے کا اظہار کرتا ہے، کہ ہرحالت میں اپنی عوام کے جان و مال کی حفاظت کریگا، ہر جنگی حکمت عملی اور حملے میں شہریوں کی تحفظ کے لیے بھرپور توجہ دی جائیگی، اس مد میں اگر کوئی غفلت یا لاپروائی کریگا، تو انہیں شرعی سزا دی جائیگی۔ واللہ موفق