مؤمن رہبر کے پیغام عید کے بعض اہم نکات

دیگر اعلی اہداف کیساتھ عدالت کی بحالی جہاد کا عظیم ہدف ہے۔ اسی وجہ سے امارت اسلامیہ کے زعیم جناب شیخ الحدیث ھبۃ اللہ اخندزادہ صاحب حفظہ اللہ  عید کے پیغام میں اسی اہم نکتے پر اصرار کررہا ہے،کہ مسلمانوں کی خدمت، عوام کا سکون اور رفاہ کو مجاہدین ایک دینی خدمت کے طور پر […]

دیگر اعلی اہداف کیساتھ عدالت کی بحالی جہاد کا عظیم ہدف ہے۔ اسی وجہ سے امارت اسلامیہ کے زعیم جناب شیخ الحدیث ھبۃ اللہ اخندزادہ صاحب حفظہ اللہ  عید کے پیغام میں اسی اہم نکتے پر اصرار کررہا ہے،کہ مسلمانوں کی خدمت، عوام کا سکون اور رفاہ کو مجاہدین ایک دینی خدمت کے طور پر اپنا مقصد سمجھے۔

اسلامی نظام  کی اہم بنیاد عوام کے دلوں پر راج کرنا ہے، لیکن طاقت اور اسلحہ سے  یہ عمل ممکن نہیں ہے، بلکہ عوامی خدمات سے حاصل کیا جاسکتا ہے۔سورۃ فتح میں اللہ تعالی فرماتا ہے کہ

وَالَّذِينَ مَعَهُ أَشِدَّاءُ عَلَى الْكُفَّارِ رُحَمَاءُ بَيْنَهُمْ ۖآیت ۲۹

جارحیت کے خلاف ڈیڑھ عشرہ تک جہاد کے بعد   اب امارت اسلامیہ کا ملک کے بیشتر رقبے پر کنٹرول ہے، تو اسلامی نظام کے فائدے عوام کو پہنچنا چاہیے۔ دیگر نظاموں کیساتھ اسلامی نظام کے فرق کو  عوام مشاہدہ کر رہا ہے۔ امارت اسلامیہ کے مجاہدین کو چاہیے کہ وہ  عوام کیساتھ روزانہ نیک برتاؤ، بہادری، دلسوزی، سخاوت، قربانی اور ایثار کے عملی نمونے پیش کریں۔ جو  اسلامی نظام کی مکمل کامیابی کے لیے بہت ضروری ہے، کیونکہ  عوام کے درمیان امارت اسلامیہ کے نمائندہ کی حیثیت  مجاہدین ہی رکھتے ہیں، اسی لیے ان کے روزمرہ اعمال ایک ذمہ دار نمائندہ کا مظہر ہو۔ اس کے نتیجے میں مجاہدین عوام کے دلوں پر حکومت کریگی ، تاکہ ایک بارپھر ہمارے صالح اسلاف کی تاریخ دہرائی جائے۔

ایسے حالت میں کہ اب ہماری سنگدل دشمن گاؤں اور دیہاتوں پر بمباری کررہا ہے اور نہتے عوام کو نشانہ بنارہا ہے، عوام پر مختلف النوع مظالم ڈھارہے ہیں،جبکہ مجاہدین کا رویہ ان کے برعکس اسلامی اصولوں کی عملی صورت  ہو۔ ہمارے اعمالِ صالحہ ہماری بہترین دعوت ہے۔ دوسری جانب عوام  ہی دشمن کو اس کے برے اعمال کی وجہ سے ماربھگائے گا،جیساکہ  ملک کے اکثر علاقوں میں ایسے حالت رونما ہوتےرہتے ہیں۔

نیز ہمارے دلسوز اور مؤمن رہبر نے عید کے پیغام میں فرمایا کہ ” عام المنعفہ تنصیبات مثلا شاہراہوں، پلو، صحت کے مراکز، پینے کا پانی، آبی ذخائر اور زراعت کو  مجاہدین اپنا فریضہ سمجھے۔

یہ ضروری ہے کہ مجاہدین اس عمل کو رواں  اسلامی انقلاب کی جدوجہد کے اہم حصے  کے طور پر  توجہ دیں ، تاکہ ایک طرف ہمارے مصیبت زدہ اور مسلمان عوام اسلامی نظام کے تحت سعادت اور سکون کا مزہ چھکے اور دوسری جانب اسلامی نظام اور اس کے لیے  رواں دواں جہادی کوششوں کیساتھ محبت میں اضافہ ہوجائے۔ اس کے علاوہ جناب زعیم نے اپنے پیغام میں فرمایا کہ: عام مجاہدین کو فوجی اور عسکری ٹریننگ کیساتھ مسلمانوں سے خوب برتاؤ، شہری نقصانات کی سدباب، عدالت کی تحفظ  اور انسانی چال چلن کے شعبے میں بھی تربیت دیں اور وقتافوقتا ان کے حقوق اور حیثیت کی تحفظ کے حصے میں لازمی ہدایات دیں”۔ اس عمل کو انجام دینے سے عوام کی ہمدردی یقینی اور منزل مقصود تک پہنچنے کی جانب ہمارا سفر مختصر ہوگا۔ ان شاءاللہ تعالی