کابل انتظامیہ کی گھبراہٹ

حالیہ دنوں میں ہلمند، بغلان، قندوز، نورستان اور دیگر صوبوں میں امارت اسلامیہ کے مجاہدین کی کامیابیوں نے استعمار اور کابل انتظامیہ کے اوسان خطا کیے ہیں۔اس کیساتھ ساتھ دشمن نے تمام ہوائی اور  زمینی امکانات کو بروئے کار لایا ہے، جن میں بی 52 طیارے بھی شامل ہیں، لیکن اس کے باوجود مجاہدین کی […]

حالیہ دنوں میں ہلمند، بغلان، قندوز، نورستان اور دیگر صوبوں میں امارت اسلامیہ کے مجاہدین کی کامیابیوں نے استعمار اور کابل انتظامیہ کے اوسان خطا کیے ہیں۔اس کیساتھ ساتھ دشمن نے تمام ہوائی اور  زمینی امکانات کو بروئے کار لایا ہے، جن میں بی 52 طیارے بھی شامل ہیں، لیکن اس کے باوجود مجاہدین کی پیش قدمی کو نہیں رک سکتی اور دشمن  مایوس کن حالت میں ہے۔ کابل انتظامیہ  نے جھوٹ کی  راہ اپنالی، تاکہ اس طریقے سے اپنی ناکامی کو چھپا کر   عالمی برادری کے مزید حمایت اور ہمدردی حاصل کریں۔ کبھی کہتا ہے کہ ہلمند میں غیرملکی جنگجو موجود  اور وہاں لڑ رہے ہیں۔ کبھی کہتے  ہیں کہ طالبان شہریوں کو قتل، پلوں کو تباہ کررہے ہیں اور کبھی کہتے ہیں کہ اسکولوں کو نذرآتش کررہے ہیں۔ کابل انتظامیہ  ان جھوٹے دعوؤں سے ماضی کے مانند اپنے مظالم اور جرائم سے افغان عوام کی توجہ کسی اور جانب مبذول کروانا چاہتا ہے۔ مگر عوام مشاہدہ کررہا ہے کہ اسکولوں میں کابل انتظامیہ کی سیکورٹی فورسز کے مراکز قائم ہیں، جس کی انسانی حقوق کی عالمی ادارے نے بھی تصدیق کی ہے۔ ملک کے شمال میں بدنام زمانہ دوستم ملیشا کے کارندے شہریوں کی قتل عام اور لوٹ مار میں مصروف ہیں۔ کابل انتظامیہ کے بغلان، قندہار اور ننگرہار کے حصارک پولیس چیف کے بیانات موجود ہیں، جو اپنی سپاہ  سے کہہ رہا ہے کہ طالبان کو زندہ حالت میں میرے پاس نہ لائیں، لیکن کابل انتظامیہ پوچھ گچھ کے بجائے ان کی مزید ستائش کرتی ہے۔

اس کے برعکس امارت اسلامیہ کے مجاہدین پابند ہیں کہ اپنے آپریشن کو دیے جانے والے لائحہ کی رو سے منظم کریں، عوام سے اچھا برتاؤ اور عام المنعفہ مقامات کا حفاظت کریں۔ اس جملے کی امارت اسلامیہ کے ز‏عیم نے عیدسعیدالفطر  کے پیغام میں  مزید وضاحت کی ہے۔

جناب زعیم (حفظہ اللہ)  ایسی رہنمائی فرماتا ہے: ” اپنی جہادی سرگرمیوں کو  نہایت دقت سے عملی کریں۔ عام المنعفعہ مقامات مثلاہسپتال، مدارس، اسکول، پل، آبپاشی کے ذخائر اور دیگر پبلک تنصیبات اور منصوبوں کو نقصان مت پہنچاؤ، بلکہ ان کی حفاظت کریں”۔

انہی ہدایات پر بہتر عمل درآمد کرنے کی خاطر امارت اسلامیہ کی قیادت وقتا فوقتا  محاذوں کو وفود بھیجتے رہتے ہیں۔ اسی طرح امارت اسلامیہ نے عام المنفعہ مقامات کی تعمیرنو اور وسعت کے لیے  این جی اوز کمیشن قائم کی ہے، جو ملک بھر میں تعمیراتی کاموں میں تعاون کررہا ہے۔شہری نقصانات کے سدباب کے لیے فوجی کمیشن کے زیرنگرانی میں علیحدہ ادارے کا قیام عمل میں لایا گیا ہے۔ یہ حقائق ہیں ، دعوے نہیں ہیں، اس لیے کہ امارت اسلامیہ کے مجاہدین عوام کے درمیان میں بستے ہیں۔ عوام کے دلوں پر راج اور خدمت جہادی حکمت عملی کا حصہ ہے۔ کابل انتظامیہ کی طرح اجنبی رقم اور اسلحہ سے  نہیں پلتے۔

اب وہ وقت گزرچکا ہے کہ کابل انتظامیہ کے حکام اپنے عوام ضد اعمال کو امارت اسلامیہ کے مجاہدین پر ڈالے اور بعد میں میڈیا میں بحث و مباحثہ دائر کریں۔ اب عوام سمجھتے ہیں کہ استعمار اور اس کے داخلی حامیوں کی جانب سے جاری جنگ ابتداء ہی سے جھوٹ پر مبنی ہے اور جھوٹ ہی اسے جاری رکھتی ہے۔ عوام سب کچھ مشاہدہ کررہا ہے ، اسی وجہ سے مکمل اخلاص سے مجاہدین کا تعاون کررہا ہے، تاکہ جھوٹ، فساد، ظلم اور بیرونی جارحیت کا یہ طلسم ختم ہوجائے۔ وما ذلک علی اللہ بعزیز