کابل کی حواس باختہ فوجیں پبلک تبصیبات تباہ کر رہے ہیں

اللہ تعالی کی نصرت سے ایک بار پھر مجاہدین کی بہادری و قربانی اور عوام کے بےدریغ تعاون سے ملک کے طول وعرض میں فتوحات جاری ہیں، جس سے کابل انتظامیہ شدید اضطراب کی حالت میں ہے۔ماضی کے مانند  سیکورٹی اہلکار اب پھر  عام شہریوں کی قتل عام،  ہراسان اور پبلک تصیبات کے انہدام کے […]

اللہ تعالی کی نصرت سے ایک بار پھر مجاہدین کی بہادری و قربانی اور عوام کے بےدریغ تعاون سے ملک کے طول وعرض میں فتوحات جاری ہیں، جس سے کابل انتظامیہ شدید اضطراب کی حالت میں ہے۔ماضی کے مانند  سیکورٹی اہلکار اب پھر  عام شہریوں کی قتل عام،  ہراسان اور پبلک تصیبات کے انہدام کے لیے کمربستہ ہوئے ہیں۔ ان کا خیال ہے کہ اس طریقے سے عوام کو مجبور کرینگے ، تاکہ مجاہدین کے تعاون سے دستبردار ہوجائیں اور دوسری طرف اپنی شکست اور نااہلی کو چھپا دے۔

مجاہدین کی جانب سے قندوز شہر کاکنٹرول حاصل کرنے کے بعد کٹھ پتلی فوجوں نے معمول کے مطابق شہر کے اندر تجارتی مراکز اور  سویلین مقامات کو مارٹرگولوں اور بھاری ہتھیاروں کا نشانہ بنایا، جس کے نتیجے میں کئی مارکٹیں جل کرخاکستر اور عوام کو کروڑوں افغان کرنسی کے نقصانات پہنچنے۔ اس سے قبل 22/ اگست سرکاری ہیلی کاپٹروں نے قندوز شہر کے قریب الچین پل کو تباہ کردیا، تاکہ قندوز شہر میں مجاہدین کے داخلے کا سدباب کریں۔ اسی طرح قندوز میں بجلی کے کارکنوں پر حملہ، صوبہ بغلان میں بجلی ٹاوروں کی تباہی، ہسپتالوں پر بمباری اور اسکولوں  کو فوجی چوکیوں اور مراکز کے طور پر استعمال کرنا وہ ناجائز اعمال ہیں، جو استعمار اور کٹھ پتلی فوجوں کی جانب سے انجام ہورہے ہیں۔17/ فروری کو استعماری اور کٹھ پتلی فوجوں نے  صوبہ میدان میں سویڈن رفاہی ادارے کے ہسپتال پر حملہ کیااور چار مریضوں کو بیرون نکال کر اندھیرے میں خنجروں اور چاقوؤں سے نہایت سفاکیت سے شہید کردیے۔رواں سال17/ اگست کو انسانی حقوق کی تنظیم نے اپنی رپورٹ میں بھی تصدیق کی، کہ کابل انتظامیہ اسکولوں کو فوجی مراکز اور چوکیوں کے طور پر استعمال کررہے ہیں۔

استعمار اور اس کے کٹھ پتلیوں کو سمجھنا چاہیے کہ جھوٹ کا منزل مختصر ہے، وہ  حقائق کو چھپا کر افغانوں کو مزید دھوکہ نہیں دے سکتی۔ یہ بھی واضح ہےکہ عوام کی حفاظت اور پبلک مقامات کا تحفظ امارت اسلامیہ کے عظیم اہداف میں سے ہیں۔ امارت اسلامیہ کے زعیم عالی قدر امیرالمؤمنین شیخ الحدیث  مولوی ھبۃ اللہ اخندزادہ حفظہ اللہ نے  عید کے پیغام میں اس بارے میں مجاہدین کو خصوصی سفارشات کی ہے۔ کابل انتظامیہ اس کو بھی  سمجھے کہ اب یہ حربہ پرانا ہوچکا ہے، کہ وہ (کابل انتظامیہ) پبلک مقامات کو تباہ کرتے اور الزام مجاہدین پر لگاتے۔ ماضی کے مانند دشمن اب  سازشیں کرسکتے ہیں اور نہ ہی صرف پروپیگنڈوں سے  حواس باختہ  فوجیوں کے حوصلے بحال کرسکتے ہیں۔